بنگلورو(ایس او نیوز) رات کو سستانے کے لئے اگر آپ اپنی گاڑی کسی گائوں کے قریب پارک کرتے ہیں تو سنبھل جائیے، گاڑی کسی ایسے دیہات کے پاس پارک نہ کیجئے کہ لوگ آپ کوپالتو جانوروں کے چور سمجھ بیٹھیں۔ جی ہاں! ایسا ہی ایک واقعہ بنگلور کے مضافاتی علاقہ رام نگر میں اتوار کی شام کو پیش آیا ہے جہاں بنگلور کے کچھ طلبا ساونا درگہ کی سیر کو گئے تھے، گھوم پھر کر واپس آنے کے دوران رات گہری ہوجانے سے اپنی گاڑی کو رام نگردیہات کے قریب نیشنل ہائی وے کے کنارے پارک کردیا اور گہری نیند سوگئے، مگر جب انکھ کھلی تو انگشت بدنداں رہ گئے کہ پورے گائوں والوں نے اُنہیں گھیررکھا تھا اور اُنہیں گائیوں ، بیلوں اور دیگرپالتوجانوروں کے چور سمجھ رہے تھے۔ لوگوں نے انہیں گاڑی سے کھینچ کر باہر لایا پھر اپنے دیہات کھینچ کرلے گئے ۔ گائوں لے جانے کےبعد انہیں پہلے ایک درخت سے باندھا گیا، اس دوران پاس پڑوس کے گائوں کے بھی سو سے زائد لوگ جمع ہوگئے، پھر بری طرح ان کی دھلائی کی گئی ۔ بتایا گیا ہے کہ پیر کی صبح تک لوگوں نے ان کو پیٹ پیت کر ادھ مرا کردیا۔ یہ لوگ چینختے رہے چلاتے رہے کہ وہ چور نہیں ہیں، مگر گائوں والوں نے ایک نہیں سنی صبح پولس اہلکاروں کے موقع پر پہنچنے کے بعد ہی ان طلبا کو راحت ملی اور پولس اسٹیشن پہنچنے کے بعد ان لوگوں نے پولس کوواقعے کے تعلق سے بتایا۔ پولس نے چھان بین کی تو پتہ چلا کہ یہ سبھی بنگلور کی کالج کے طالب العلم ہیں جو سیروتفریح کے بعد کچھ دیر سستانے کے لئے متعلقہ دیہات کے باہر سڑک کنارے گاڑی پارک کرکے سورہے تھے۔
ان طلبا کی شناخت امرتھ ، رگھو، سری کانت اور کرشنا کی حیثیت سے کی گئی ہے۔
گائوں والوں کا کہنا ہے کہ ہررات اُن کے گائوں میں پالتو جانوروں کی چوری ہورہی تھی، لہٰذا اس بار انہوں نے چوروں کو پکڑنے کا فیصلہ کیا تھا، رات کو ایک بائک پر دو چور ان کے جانوروں کو پکڑنے کے لئے آئے تھے، مگر گائوں والوں نے اُن کو پکڑنے کی کوشش کی تو وہ فرار ہونے لگے، گائوں والوں نے ان کا پیچھا کرنا شروع کردیا، مگر وہ اُن کے ہاتھ نہیں لگے، البتہ اُسی راستے پر ایک کار پر چار لوگوں کو دیکھا اوروہ یہ سمجھ بیٹھے کہ یہ لوگ بھی اُن دوچوروں سے ملے ہوئے ہیں، بس پھر کیا تھا، ان چاروں کو پکڑ کر گائوں لے آئے اور درخت سے باندھ کر پیٹنا شروع کردیا۔ پولس نے بتایا کہ غلط شناخت کی وجہ سے یہ واقعہ پیش آیا ہے۔